شیروں کی طرح کیسے جینا ہے

پرانے زمانے کی بات ہے کہ ایک گاؤں کے اندر ایک کسان رہا کرتا تھا. اس کے پاس ایک گھوڑا تھا. وہ گھوڑے کی مدد سے ایک جگہ سے دوسری جگہ جایا کرتا تھا .ایک دن کسان کا گھوڑا بھاگ گیا اور کسان اور اس کا بیٹا گھوڑے کو تلاش کرتے رہتے ہیں. لیکن ان کو گھوڑا کہیں بھی نہیں ملتا. جب وہ ساری جگہ تلاش کرکے اپنے گھر آ جاتے ہیں اور مایوس ہو جاتے ہیں .تو کسان کا بھائی کسان کے گھر آتا ہے اور اس کو کہتا ہے ہے کہ بھائی بہت برا ہوا تمہارا گھوڑا بھاگ گیا. تو پھر کسان کہتا ہے یہ تو اللہ ہی جانتا ہے اچھا ہوا یا برا.  پھر کسان اپنے گھوڑے کے بغیر ہی گزارہ کرنا شروع کر دیتا ہے. پھر کچھ دن بعد گھوڑا واپس آ جاتا ہے اور اپنے ساتھ جنگل سے ایک جنگلی گھوڑی بھی لے آتا ہے. یعنی کہ ایک گیا تھا اب دو واپس آ گئے. جب کسان کے بھائی کو یہ بات پتہ چلی تو کسان کا بھائی کسان کے گھر آتا ہے اور کہتا ہے بھائی کیا قسمت پائی ہے 1 گھوڑا گیا تو دوسرا بھی آگیا تمہارے ساتھ بہت اچھا ہوا ہے. تو کسان کہنےلگا یہ تو اللہ ہی جانتا ہے کہ اچھا ہوا ہے یا برا ہوا ہے. پھر ایک دن کسان کا بیٹا جنگلی گھوڑی  کو قابو کرنے کی کوشش کر رہا ہوتا ہے لیکن جب اس کا بیٹا جنگلی گھوڑی  پر سوار ہوتا ہے تو گھوڑی اس کو اپنے اوپر بیٹھنے نہیں دیتی اور اسے نیچے گرا دیتی ہے. پھر کسان کا بھائی آتا ہے اور کہتا ہے کہ بھائی یہ تو بہت برا ہوا. اس وقت کسان کو بھی بہت زیادہ دکھ ہوا لیکن  پھر بھی یہی کہہ رہا تھا یہ تو اللہ ہی جانتا ہے کہ اچھا ہوا ہے یا برا. اس حادثے کے کچھ دن بعد اس گاؤں کے اندر بادشاہ کے کچھ لوگ آئے .یہ لوگ ایک خاص مقصد کے لیے آئے تھے. ان کا مقصد یہ تھا کہ وہ سارے کے سارے نوجوانوں کو گاؤں سے لے کر جائیں اور فوج کے اندر بھرتی کر دیں کیونکہ بادشاہ نے ساتھ والے ملک  سے جنگ لگانی تھی. اور یہ لوگ سب کے ساتھ زبردستی کرتے ہیں اور ان کو  لے جاتے ہیں. گاؤں کے سارے نوجوانوں کو مجبوری کے طور پر جنگ کے اندر لے جایا جاتا ہے اور کسان اس حال میں یہی کہتا ہے کہ یہ تو اللہ ہی جانتا ہے کہ اچھا ہوا یا برا. لیکن دوسری طرف ہم لوگ ہیں کہ ہماری زندگی میں جب بھی کچھ تھوڑا سا بھی negative ہوتا ہے تو ہم رونا شروع کر دیتے ہیں ہم اندر سے ڈر جاتے ہیں.

دوستوں غم سے تقریبا 80% لوگ ڈرتے ہیں اگر وہ غریب ہوتے ہیں تو اس وجہ سے  ڈرتے ہیں ان کو ہمیشہ غریب ہی رہنا نہ پڑ جائے. اگر وہ زیادہ امیر بھی ہو جاتے ہیں تو پھر ان کو یہ خوف رہتا ہے کہ اگر وہ دوبارہ سے غریب ہو گئے تو کیا ہو گا.

Never Plan Your Future

دوستو آپ  نے present کے اندر ہر اس چیز کی ٹینشن لینا شروع کر دی ہے جو ابھی آپ کے ساتھ ہوئی ہی نہیں. اور آپ بس اپنی سوچ کی بنا پر ٹینشن لے رہے ہو. یہی problem ہے اس کا solution بھی موجود ہے. اگر آپ اپنے future کی ٹینشن لینا چھوڑ دو تو آپ اپنے present کے اندر خوش رہو گے.

Future کی بالکل بھی ٹینشن نہ لیا کریں کیونکہ آپ Future کو predict نہیں کر سکتے کل کو کچھ بھی ہو سکتا ہے اور اسی چیز پر آپ کو یقین رکھنا چاہیے .

دوستو ہم لوگ ہر وقت ایک ڈر میں جی رہے ہوتے ہیں ایک خاص قسم کا خوف ہر وقت ہمارے اندر ہوتا ہے. اس خوف کوFuture کا خوف کہتے ہیں. آپ کو شاید ایسے لگے کہ میرے اندر یہ خوف نہیں ہے. لیکن جب آپ اپنے آپ کو observe کرو گے تو آپ کو یہ مل جائے گا. اگر آپ student  ہو تو آپ کو اپنے پیپر کا خوف ہوگا. اگر آپ کسی جگہ نوکری کرتے ہو تو آپ کو نوکری کے Future کا خوف ہوگا. اگر آپ business  کرتے ہو تو آپ کوbusiness کے Future کا خوف ہوگا آپ سوچتے رہو گے کہ پتہ نہیں کل کو یہ business  چلے گا یا نہیں.

آپ کبھی بھی اپنے Future کو predict نہیں کر سکتے. آپ کچھ سوچو گے! لیکن ہوگا کچھ.  ایک بار مجھ سے ایک لڑکا لڑنا شروع ہو گیا لیکن میں نے بھی اس کی طبیعت ٹھیک کر دی. اس کے بعد وہ مجھے بہت زیادہ برا بھلا کہنا شروع ہوگیا اور دھمکیاں دینا شروع ہوگیا کہ میں تم کو مار دوں گا تمہاری بائیک کو آگ لگا دوں گا. دو دن تک یہی باتیں میں سنتا رہا لیکن چار دن کے بعد ہماری صلح ہو گئی اور آج وہ میرا بہترین دوست ہے.

اسی لئے ایک عقل مند انسان کبھی بھی اپنے Future کے بارے میں نہیں سوچتا بلکہ وہ اسے اسی وقت کر دیتا ہے جو اسے کرنا چاہیے. میں آپ کو کسی انسان کو مارنے کی صلاح نہیں دے رہا ان تمام مثالوں کا مطلب یہ ہے کہ آپ اپنے present میں خوش رہو اپنے present کو اپنے Future کے حساب سے مت چلاؤ. اگر کسی چیز کو آپ attitude کہو گے تو وہ یہ ہے کہ کچھ بھی برا ہونے کے بعد بھی خوش رہو اور عقلمند بھی وہی ہوتا ہے. اس پوائنٹ کو اپنے mind میں رکھو کہ Future میں کچھ بھی ہو سکتا ہے زیادہ plans نہ بناؤ. جس طرح کسان کے ساتھ جب بھی کچھ برا ہوا تو اس نے اللہ پر چھوڑ دیا کیونکہ وہ جانتا تھا کہ Future کو کوئی بھی نہیں predict کر سکتا. آپ جو کچھ بھی Future کے بارے میں سوچ رہے ہو اس کو چھوڑ دو بس اسی moment میں خوش رہو .جو Future کی آپ کی problem ہے اللہ خود ہی solve کر دے گا. اگر آپ ان پر کام کر سکتے ہو تو بس کام کرو اور خوش رہو.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *