ذہین لوگوں کی طرح یاد کرنے کا طریقہ

آپ کو چیزیں بہت مشکل سے کیوں یاد ہوتی ہیں؟ مثال کے طور پر آپ کسی چیز کے بارے میں پڑھتے ہو اور اس کے باوجود آپ کو وہ چیز یاد نہیں ہوتی. اگر آپ اس کو بڑی مشکل کے ساتھ یاد کر ر ہی لیتے ہو تو آپ کو وہ چیز کچھ ہی ٹائم کے بعد بھول جاتی ہے. اور آپ یہ سوچتے ہو کہ آپ کا دماغ بہت کمزور ہے. اور جب آپ اپنی کلاس کے ذہین بچوں کو دیکھتے ہو جو بچے مشکل چیزوں کو اتنی جلدی یاد کر لیتے ہیں تو آپ کے mind میں بھی یہی سوال آتا ہوگا کہ وہ کیسے کر لیتے ہیں؟ اور آپ ذہین بچوں جیسے کیسے بن سکتے ہو؟

آپ شاید یہ سوچ رہے ہوں ذہین بچوں کے پاس کوئی خاص طاقت ہوتی ہے.  جس کی وجہ سے وہ چیزوں کو اتنی جلدی یاد کر لیتے ہیں. اور دوسری طرف آپ کے اندر وہ طاقت نہیں ہے اور آپ فطرتی طور پر نالائق ہو.  جس کو چیزیں یاد ہی نہیں ہوتی اگر ہوتی ہے تو وہ بہت زیادہ ٹائم لیتی ہے. لیکن آپ کی سوچ بلکل غلط ہے. میں آپ کو ایک ایسا طریقہ بتانے جارہا ہوں اس کو استعمال کر کے ہر انسان ہر چیز کو بہت جلدی یاد کر سکتا ہے. لیکن آخر وہ طریقہ ہے کون سا؟

دوستوں کینٹ یونیورسٹی میں ایکسپیریمینٹل ٹریننگ کے ڈائریکٹر اور فزیالوجی کے پروفیسر ان کے ذیہن میں یہ سوال آیا تھا کہ کیوں لوگ چیزوں کو یاد نہیں رکھ پاتے. اور دوسری طرف کچھ لوگ بہت جلدی چیزیں یاد کر لیتے ہیں. حالانکہ تمام انسانوں کے پاس ایک جیسا ہی دماغ ہوتا ہے. انہوں نے اسی سوال پر ریسرچ کرنا شروع کر دیا. اس ریسرچ کو پورا کرنے کے لیے انہوں نے پچھلے 80 سالوں کے دوران جتنی بھی کتابیں اور دوسرے ڈاکٹرز اور سائنسدانوں کی ریسرچ پبلش ہوئی تھی ان کو پڑھنا شروع کر دیا. انہوں نے ایک ہزار سے زیادہ کتابیں اور ریسرچ پیپرز کو پڑھ ڈالا.

اس سب کے بعد اس ڈاکٹر کو ایک ایسی بات بتا چلی جس نے ہزاروں نالائق لوگوں کو لائق بنا دیا. ہزاروں ایسے سٹوڈنٹ جو چیزوں کو یاد نہیں کر پاتے تھے ان کو کلاس کے ذہین بچوں میں شامل کرنا شروع کر دیا. لیکن وہ بات کیا تھی؟

ہمارا دماغ 86 بلین نیورونز سے مل کر بنا ہے. آپ 86 بلین نیورونز  کے اندر جو چاہو اسے محفوظ کر سکتے ہو. ڈاکٹر کو یہ بات پتا چلی کہ جب بھی آپ کوئی چیز پڑھتے ہو تو وہ آپ کے دماغ کے اندر اسی وقت محفوظ ہو جاتی ہے. جب آپ ایک پیراگراف کو پڑھتے ہو تو اس پیراگراف کا کچھ حصہ اسی وقت آپ کے دماغ میں محفوظ ہو جاتا ہے. جب وہ چیز آپ کے دماغ میں محفوظ ہو جاتی ہے تو اس کی وجہ سے آپ کے دماغ کے اندر نیورل پاتھ وے بن جاتا ہے. جہاں سے آپ اس ڈیٹا کو اپنے دماغ میں سٹور کر سکتے ہو.

دوستو جو طریقہ میں آپ کو ابھی بتانے جا رہا ہوں اگر آپ اس طریقے کے مطابق آپ نے جو یاد کرنا ہے اسے یاد کرو گے تو آپ کبھی نہیں بھول پاؤ گے.  دوستوں آپ نے کرنا یہ ہے ہے مثال کے طور پر جیسے آپ کے پاس ایک پیراگراف ہے. آپ نے اس کی ایک لائن کو پڑھ لینا ہے. جیسے ہی آپ اس لائن کو پڑھ لو گے تو اس کے بعد آپ نے اس کو دوبارہ نہیں پڑھنا. بس ایک ہی دفعہ پڑھنا ہےاور ایک دفعہ پڑھنے کے بعد آپ نے پھر اس لائن کو اپنے دماغ کے اندر لے کر آنا ہے. جو آپ نے بھی پڑھا تھا اسے اپنے ذہن میں لے کر آنا ہے.

یعنی کہ آپ اس چیز کو اپنے دماغ سے باہر نکالنے کی کوشش کرو گے. ممکن ہے کہ پہلی کوشش میں آپ کے ذیہن میں ایک دو الفاظ آئیں اور کوئی نہ آئے. لیکن آپ نے اپنی طرف سے پوری کوشش کرنی ہے. جب آپ کو لائن بھول جائے یاد نہیں آرہی ہوگی تب اس کو پڑھنا ہے. اور دوبارہ سے آپ نے mind  کے اندر لانے کی کوشش کرنی ہے. اس بار آپ دیکھنا کہ آپ کے mind کے اندر کافی زیادہ الفاظ محفوظ ہو چکے ہوں گے. جب آپ اسی طریقے سے دو تین طرح سے پڑھو گے اس کے بعد وہ لائن آپ کے دماغ کے اندر پختہ ہو جائے گی.

2007 کے اندر ایک سائنسدان نے سٹوڈنٹس کے اوپر ایک survey کیا. اس survey میں سٹوڈنٹس سے پوچھا گیا کہ وہ چیزوں کو یاد کرنے کے لیے کونسی technique کا سب سے زیادہ استعمال کرتے ہیں. تو دوستو %83.6 سٹوڈنٹس  نے یہ کہا کہ وہ چیزوں کو یاد رکھنے کے لیے re-reading کرتے ہیں. یعنی کہ چیزوں کو بار بار پڑھتے ہیں دوستوں %83.6 سٹوڈنٹس غلط طریقے سے یاد کرتے ہیں. اور پھر شکایت کرتے ہیں کہ ان کو چیزیں یاد نہیں ہوتیں.

دوستو ایک سائنسدان نے ایک تجربہ کرنے کے لیے دو گروپ لیے. ایک گروپ کو پڑھنے کے لئے چار گھنٹے دیے گئے. اور اس گروپ کو کہا گیا کہ وہ چیزوں کو بار بار پڑھ کر یاد رکھنے کی کوشش کرے گا. اور دوسرے گروپ کو صرف یہ کہا گیا کہ چیزوں کو صرف کچھ دیر کے لئے یاد کرے اور باقی ٹائم کے اندر اس چیز کا دوبارہ سے اپنے دماغ کے اندر خود سے ٹیسٹ لینے کی کوشش کرے جو انہوں نے پڑھا ہوگا. دوستو اس تجربے کے نتائج بہت حیران کن نکلے تھے. جس گروپ کو یہ کہا گیا تھا کہ انہوں نے صرف پڑھ پڑھ کے یاد کرنا ہے تو جب ایک ہفتے کے بعد ان سے ٹیسٹ لیا گیا تو وہ بچے تقریبا % 80 چیزیں بھول چکے تھے. اور جن اسٹوڈنٹ کو یہ کہا گیا تھا کہ انہوں نے بار بار اپنا ٹیسٹ خود لینا ہے اور صرف ایک دفعہ پڑھنا ہے اور بار بار خود ذہن سے باہر نکالنے کی کوشش کرنی ہے تو وہ تقریبا % 20 چیزوں کو بھول گئے تھے . اور باقی % 80 چیزیں ان کو یاد تھیں. دوستو اس technique کے علاوہ آپ کو کوئی اور اس طرح کا طریقہ نہیں ملے گا جس کی مدد سے آپ چیزوں کو اتنے لمبے عرصے تک کے لیے یاد رکھ سکتے ہو.

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *