پارکنسن کا قانون

دوستو اگر آپ دس گھنٹوں کا کام دو گھنٹوں میں کرلو باقی آٹھ گھنٹے آپ اپنی زندگی میں سکون کر سکتے ہو. ایک سٹوڈنٹ اگر دس گھنٹے پڑے گا. اور دوسری طرف آپ دو گھنٹے پڑھو گے. تب بھی دو گھنٹے پڑھنے کے بعد بھی آپ زیادہ نمبر لے لو گے. آپ نے بہت سارے ایسے اسٹوڈنٹس دیکھے ہونگے جو سارا دن کھیلتے کودتے رہتے ہیں پھر بھی نمبر بہت زیادہ لے لیتے ہیں. اور دوسری طرف کچھ اسٹوڈنٹس کافی زیادہ پڑھتے ہیں اور پھر بھی ان کے نمبر بہت کم آتے ہیں. لیکن دوستو ایسا کیوں ہوتا ہے. دو گھنٹے پڑھنے والا سٹوڈنٹ جانتے ہوئے یا نہ جانتے ہوئے کائنات کے ایک خفیہ قانون کو استعمال کر رہا ہوتا ہے. دوستو اگر آپ بھی اس قانون کے بارے میں جان جاؤ تو پھر دیکھنا کتنے کم کام کرکے آپ بہت زیادہ پیسے کما لو گے. آپ اپنی زندگی میں ہر جگہ اس قانون کا استعمال کر سکتے ہیں. اور پھر کم وقت میں زیادہ حاصل کر سکتے ہیں. ورنہ آپ ساری زندگی کام کرتے رہو گے اور جو آپ کو اس کے بدلے میں کامیابی ملے گی وہ بہت کم ہوگی.

دوستو اس قانون کا نام ہے پارکنسنز کا قانون

آپ اس قانون کو ایک مثال کے ذریعے سمجھیے گا.

دوستوں میں جب سکول میں پڑھتا تھا تو مجھے گرمیوں کی چھٹیاں ہوا کرتی تھیں. ان چھٹیوں میں ہمیں سکول کی طرف سے گھر کا کام دیا جاتا تھا. اس گھر کے کام کی ایک خاص بات ہے. اور اس سے آپ پارکنسنز  کے قانون کو بھی سمجھ جاؤ گے. دوستو اس گھر کے کام کو تین مہینے کے اندر ختم کرنا ہوتا تھا. پہلے پندرہ دن ہم خوب ،مستی کرتے. پھر اگلے 15 دن کے اندر ہم ایک اچھا سا رجسٹر ڈھونڈتے. اس کے بعد ہم اگلے 15 دن بہت اچھا سا قلم تلاش کرنے میں لگا دیتے. اگلے پندرہ دنوں میں ہم صرف ایک کتاب کا ایک ہی چپٹر بہت سکون سے لکھا کرتے تھے. اور اسی طرح جب دس دن رہ جاتے تو ہمیں نظر آرہا ہوتا تھا کہ ابھی تو سارا کام باقی ہے تو ہم تین مہینے کا کام صرف دس دن میں ہی پورا کر دیتے تھے.

دوستو اسی جگہ ہمارے پاس پارکنسنز  کا قانون آتا ہے.  پارکنسنز  کے قانون کے مطابق چیزیں اتنا وقت ہی لیتی ہیں جتنا وقت آپ ان کو دیتے ہو. میں دوبارہ کہنا چاہوں گا کہ چیزیں اتنا وقت لیتی ہیں جتنا وقت آپ ان کو دیتے ہو. اگر آپ کسی کام کو چھ گھنٹے دیتے ہو تو وہ کام 6 گھنٹوں میں ہی پورا ہو گا. اور اگر آپ اس کو ایک گھنٹہ دیتے ہو تو وہ ایک گھنٹے کے اندر ختم ہو جائے گا.

آپ کے ذیہن میں ایک سوال آرہا ہوگا کہ حمزہ کچھ کام ایسے ہوتے ہیں جو جلدی نہیں کیے جا سکتے. اگر میں تمہیں کہو کہ ایک گھنٹے کے اندر ایک گھر بناؤں تو کیا تم بنا سکتے ہو. تو بھائی آپ کے سوال کا جواب یہی ہوگا کہ نہیں! میں بالکل بھی نہیں کر پاؤں گا.

دوستو آپ کو کرنا یہ ہے کہ جب بھی کوئی کام کرنے بیٹھو تو اس کو ایک ڈیڈ لائن دے کر بیٹھو. کہ میں اس کام کو صرف اتنے  وقت میں ہی کروں گا. اور اس کے بعد اس کام کو ایک سیکنڈ بھی زیادہ نہیں دوں گا. اور جس کو جتنے وقت کی ضرورت ہے اسے بس اتنا وقت ہی دوں گا. اور ڈیڈ لائن پر اس کام کو ختم کرنا ہی کرنا ہے. پھر آپ دیکھو  گے کہ پہلے جس کام پر آپ دس گھنٹے لگا دیا کرتے تھے وہ کام اب آپ صرف ایک گھنٹے کے اندر ہی پورا کر دیا کرو گے.

اب دوستوں میں آپ کو اصل چیز بتانے لگا ہوں جس کو آپ نے لازمی استعمال کرنا ہے. یہ چیز آپ کی زندگی تبدیل کر سکتی ہے. اسے کہتے ہیں 80/20 پرنسپل

80/20 پرنسپل

آپ کیا کرنا چاہتے؟ ہو آپ کیا بننا چاہتے ہو؟ اسے ذرا سوچو! اب آپ مجھے بتاؤ کہ اس mission کو پورا کرنے کے لیے آپ کیا کر سکتے ہو. آپ جو بھی کر سکتے ہو وہ کام اپنے ذیہن میں رکھ لو. اب میں آپ کو بتاتا ہوں کہ اس کام کو صرف 20 فیصد ہی کرنا ہے. یعنی کہ آپ ایک سال کے کام کو صرف دو ماہ بارہ دن میں ہی کر لو گے. اس کامیابی تک پہنچ جاؤ گے.  لیکن دوستو کیسے؟

اس کے لئے آپ کو 80/20 پرنسپل کو استعمال کرنا پڑے گا. 80/20 پرنسپل یہ کہتا ہے کہ اس دنیا میں جتنی بھی چیزیں ہیں جتنی بھی کامیابیاں ہیں جو کچھ بھی ہے آپ ان چیزوں کا 80 فیصد حصہ کر کے ہی حاصل کر لو  گے. یعنی کہ اگر آپ سٹوڈنٹ ہو تو آپ صرف 20 فیصد پڑھائی کر کے 80 فیصد نمبرز حاصل کر سکتے ہو.

لیکن آپ کو وہ 20 فیصد چیزیں تلاش کرنا پڑے گی میں اپنے 1st Year میں تھا جب میں نے اس قانون کو سمجھا تھا. مجھے پتا چلا کہ امتحانات میں صرف چند سوالات ہی آتے ہیں اور وہ سوالات زیادہ تر آپ کو پچھلے پانچ سالہ سوالیہ پرچے میں مل جاتے ہیں.

اسی طرح دنیا کے 20 فیصد روڈز  پر دنیا کی 80فیصد ٹریفک ہوتی ہے. اور باقی 80 فیصد روڈز پر دنیا کے 20 فیصد ٹریفک ہوتی ہے. آپ کے موبائل میں جتنے بھی نمبرز ہے ان میں سے آپ صرف 20 فیصد لوگوں کے ساتھ ہی زیادہ بات کرتے ہو. اور باقی 80 فیصد نمبرز بہت کم استعمال کرتے ہو. اس طرح کی اور ہزاروں مثالیں آپ نے دیکھی ہو گی بلکہ ہر چیز میں یہ قانون استعمال ہو رہا ہے.

آپ نے صرف اپنے کام میں وہ 20 فیصد چیزیں تلاش کرنی ہیں. جن سے آپ کو %80 رزلٹ ملے گا. اور پھر ان کاموں کو پارکنسنز  کے قانون کی مدد سے کرنا ہے. یعنی کہ ان کاموں کو ایک ڈیڈ لائن دینی ہے. جس ٹائم کے اندر آپ نے لازمی اس کام کو ختم کرنا ہے. اور کسی صورت میں بھی نہیں چھوڑنا. پھر دیکھنا آپ کتنی جلدی کامیابی حاصل کر لو گے .

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *