دوست بناۓ اور لوگوں کو متاثر کریں
دوستو بہت سارے لوگوں نے آپ کے ساتھ بحث کی ہوگی یا پھر آپ نے ان کے ساتھ بحث کی ہوگی. ہم اس بحث کو کیسے جیت سکتے ہیں؟ آپ نے بہت سارے لوگوں کے منہ سے یہ بات بھی سنی ہوگی کہ ہمیں بحث نہیں کرنی چاہیے .یہ بات بھی کسی حد تک ٹھیک ہے. لیکن کئی دفعہ صورت حال اس طرح کی ہوتی ہے کہ ہمارا بحث کرنا ضروری ہوتا ہے. اسی لئے ہمارے علم میں یہ چیز ہونی چاہیے کہ ہم بحث کو کیسے جیت سکتے ہیں.
جب بھی آپ سے کوئی بحث کرتا ہے تو وہ انسان یہ سمجھ رہا ہوتا ہے کہ وہ آپ سے زیادہ جانتا ہے. ہر انسان دوسرے انسان سے آگے بڑھنا چاہتا ہے. حقیقت میں ان سے آگے بڑھ پائے یا نہ بڑھ پائے لیکن وہ بحث کرکے یہ ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ ہمارے پاس تم سے زیادہ علم ہے. آپ نے شاید کبھی یہ چیز نوٹ کی ہو کہ جب آپ کسی جگہ پر جاتے ہیں اور کسی سے کوئی راستہ پوچھتے ہیں تو وہ انسان کھڑا ہو کر اطمینان سے آپ کو راستہ سمجھا رہا ہوتا ہے .اگر وہ بندہ آپ کوغلط راستہ بتا رہا ہو تو ساتھ والا بندہ اسے بھی صحیح راستہ بتاتا ہے اور آپ کو بھی بتاتا ہے. یہ سب اسی لئے کرتے ہیں کیونکہ وہ دوسروں سے زیادہ اچھا بنانا چاہتے ہیں.
اب بات کر لیتے ہیں کہ کسی بھی بحث کو ہم کیسے جیت سکتے ہیں. سب سے پہلے تو آپ یہ دیکھیں کہ جس بات پر آپ بحث کر رہے ہیں اس کا آپ کو کیا فائدہ ہے. اگر آپ اس لئے بحث کرتے ہیں کہ آپ کی انا کی تسکین ہے یاں پھر آپ اس لئے بحث کرتے ہیں کہ دوسروں کو پتہ چلے کہ آپ کے پاس زیادہ علم ہے تو فوری طور پربحث کو ختم کردیں. بے وقوف لوگوں کی یہی نشانی ہوتی ہے. دوستو ہم بحث زیادہ تر اپنے قریبی کے ساتھ کرتے ہیں مطلب کے ہم یاں توبحث اپنے کسی کزن کے ساتھ کرتے ہیں یا کسی رشتہ دار کے ساتھ کرتے ہیں یاں پھر کسی دوست کے ساتھ کرتے ہیں. اور اگر آپ اس طرح کی بحث کر رہے ہو جس میں صرف آپ کی انا کی تسکین ہے اور آپ وہ بحث جیت جاتے ہو تو اس کا مطلب ہے کہ آپ نے اپنا ایک دوست کھو دیا اور ایک دشمن بنا لیا ہے. 100فیصد میں سے 98 فیصد بحث کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا. یہ صرف انا کی تسکین کے لیے ہی ہوتی ہیں. لیکن یہ جو 2 فیصد ہیں یہاں پر آپ کوبحث لازمی کرنی چاہیے.
دوستوں فرض کریں کہ آپ کسی دوکان پر کپڑے لینے جاتے ہو. عام دکانداروں کی طرح وہ دکان والا بھی آپ کے سامنے بہت طرح کے کپڑوں کو پھیلا دے گا تاکہ گاہک بھاگ نہ جائے. تو آپ کے دل میں یہ خیال آتا ہے کہ یار اس نے اتنے زیادہ کپڑے نکالے ہیں. اگر میں لیے بغیر جاؤں گا تو اسے کتنا برا محسوس ہو گا. اس نے کتنی محنت کی ہے. لیکن یہ ان کی ایک technique ہوتی ہے. پھر آپ ان میں سے کوئی ایک سوٹ پسند کر لیتے ہو اور پھر وہاں پر آپ کا حق بنتا ہے کہ آپ زیادہ سے زیادہ بحث کرو. جتنی ہو سکے اس کی قیمت کو کام کروائیں. لیکن جو ہمارے نوجوان ہیں وہ زیادہ تر اس طرح کی بحث کرتے ہی نہیں ہیں. صرف جو سمجھ دار ہوتے ہیں وہی چند لوگ اس بحث کو کرتے ہیں.
دوستو بحث کرتے وقت ہمیشہ اس چیز کا خیال کریں کہ آپ کی بحث دوسروں کی انا کو تکلیف نہ پہنچائے. کیونکہ جب بھی کسی کی انا کو تکلیف ہوتی ہے تو بہت برا لگتا ہے. اگر آپ بحث کرکے کسی کو کمتر ثابت کرنا چاہو گے تو وہ پکا آپ کا دشمن ہی بنے گا. اس کے دل میں آپ کے لیے نفرت ہی ہو گی بس اسی لئے جب بحث کریں تو کوشش کریں کہ سامنے والے کا دل نہ ٹوٹے بلکہ آپ صبر کے ساتھ بات کریں اور اس کو سمجھیے کہ وہ کیا کہنا چاہ رہا ہے اور اسے درست کرنے کی کوشش کریں. اس کو یہ بھی بتائیں کہ وہ کس کس جگہ پر صحیح ہے. وہ جو ٹھیک باتیں کر رہا ہے اس کے بارے میں بھی اسے لازمی بتائیں. دوستو اس دنیا میں ہر کوئی اپنے دیکھنے کے حساب سے بات کرتا ہے کہ وہ کس زاویے سے چیز کو دیکھتا ہے. لیکن اصل مرد وہ ہوتا ہے کہ جو سامنے والے کو دیکھ کر سمجھ سکے کہ وہ کس زاویے سے بات کر رہا ہے.
جب بھی کوئی انسان بحث ہار جاتا ہے تو اس کے دماغ میں مختلف قسم کے احساسات آتے ہیں. اسے پتہ چل چکا ہوتا ہے کہ وہ ہار چکا ہے. وہ بہت ہی بری چیز کو محسوس کرتا ہے. آپ کے اس عمل سے وہ بہت زیادہ برا محسوس کرتا ہے. اور سب سے بڑی دکھ کی بات یہ ہوتی ہے کہ وہ آپ کا دوست ہوتا ہے. دوسروں کو اپنے ساتھ جوڑنے کی کوشش کریں نہ کہ انہیں اپنے سے دور بھگائیں. میں آپ کو یہ چیز ایک مثال کے ذریعے سمجھاتا ہوں.
دوستو دیکھو عمران خان کے کتنے زیادہ فولورز ہیں. کتنی عوام اسے پسند کرتی ہے. اس کو سپورٹ کرتی ہے. اس کی خاطر بحث بھی کرتی ہے. وہ کرتا کیا ہے؟ کچھ بھی نہیں. صرف آپ کو وہ باتیں سناتا ہے جوآپ سننا چاہتے ہو.ایک چھوٹی سی بات میں آپ کو بتا دیتا ہوں اگر آپ جلدی پیسہ کمانا چاہتے ہو جلدی شہرت حاصل کرنا چاہتے ہو! سارا کچھ جلدی حاصل کرنا چاہتے ہو تو وہ بولنا شروع کر دوں جو اگلے سننا چاہتے ہیں.
دوستوں کچھ انسان ایسے ہوتے ہیں جو ہر کسی کی بات مان لیتے ہیں. وہ بہت جلدی کسی کے بھی پیچھے چلنا شروع کر دیتے ہیں. لیکن کچھ لوگ بہت ضدی ہوتے ہیں. وہ بہت ضد کرتے ہیں. اب آپ کو لگ رہا ہوگا کہ جوضدی لوگ ہوتے ہیں یہ دوسروں کے ساتھ بحث کرتے ہوں گے. نہیں بھائی آپ غلط ہو یہ تو بلکل بحث نہیں کرتے بلکہ دوسروں کو اپنے پیچھے چلواتے ہیں.
دوستو آج سے300-400 سال پہلے تو غلامی کا دور تھا. سب غلام ہوا کرتے تھے. کیونکہ ایک غلام پر فرض تھا کہ اس نے اپنے مالک کی ہر ایک بات ماننی ہے. وہ بات غلط ہوں صحیح ہو مالک کو کچھ نہیں کہہ سکتا بس مالک نے جو کہہ دیا اسے وہ کرنا پڑے گا. ان کے ذیہن کے اندر صرف ایک ہی بات بیٹھی ہوئی تھی کہ مالک نے جو کہہ دیا وہ کرنا ہے. ان لوگوں کی جو نسلیں ہیں آج یہ وہی لوگ ہیں جو کہ دوسروں کے ساتھ بحث کرتے ہیں. یہ کسی کے پیچھے لگ جاتے ہیں اور پھر اس کے متعلق ہی بحث کرنا شروع کر دیتے ہیں. اور وہ لوگ جو اس وقت طاقتور تھے یہ وہی لوگ ہیں جو کسی کے ساتھ بحث نہیں کرتے.
آج کے اس دور میں سوشل میڈیا ہونے کے باوجود بھی سب کچھ پاس ہونے کے باوجود بھی جو انسان ہے وہ خود کو تنہا محسوس کرتے ہیں. جب آپ کسی کے بات کرنے کے زاویہ کو سمجھ جاتے ہو تو اس کا مطلب ہے کہ آپ اس کے تنہا پن کو ختم کر رہے ہو. دوستوں یہ بہت ضروری ہے کہ آپ ایک چالاک انسان بنیں. آپ نے بہت سارے ایسے لوگوں کو بھی یہ کہتے سنا ہوگا کہ چلا کی اچھی عادت نہیں ہے. لیکن نہیں دوستو جو لوگ بحث نہیں کرتے سب سے زیادہ چلاک یہی لوگ ہوتے ہیں. کیونکہ کسی سے جو بھی چاہیں بات منوا سکتے ہیں. ان کو اگلے بندے سے بات منوانے کا طریقہ آتا ہوتا ہے. وہ یہ جانتے ہیں کہ جس سے جو بات منوانی ہے بس اسے وہ سناؤ جو وہ سننا چاہتا ہے.
We are a group of volunteers and opening a new scheme
in our community. Your website provided us with valuable
information to work on. You have done an impressive job and our whole community will be grateful to you.