لوگوں کے خوف پر قابو پانے کا طریقہ
دوستو ایک لڑکا جس کا نام قاسم ہوتا ہے. اس نے ایک پالتو کتا رکھا ہوتا ہے اور وہ کتے سے بہت پیار کرتا ہے اور وہ کتا بھی اس کا بہت وفادار ہوتا ہے.ایک دن وہ شام کے وقت اپنے گھر سے باہر نکلتا ہے اس کا کتا بھی اس کے ساتھ ہی ہوتا ہے یہ دونوں سکون کے ساتھ ایک روڈ سے گزر رہے ہوتے ہیں.
کتے کو ایک تتلی نظر آتی ہے کتا اس تتلی کے پیچھے بھاگنا شروع کر دیتا ہے. اس کتے کا مالک کتے کو روکتا ہے لیکن کتا بڑی تیزی کے ساتھ بھاگنا شروع کر دیتا ہے. دیکھتے دیکھتے مالک کو کتا نظر آنا بند ہو جاتا ہے اور اوپر سے رات ہونا شروع ہو جاتی ہے. قاسم جو کتے کا مالک ہوتا ہے وہ کافی دیر تک کتے کا انتظار کرتا ہے اور اس کو ڈھونڈتا ہے لیکن اس کو کتا کہیں بھی نہیں ملتا. وہ بہت دکھی ہو جاتا ہے. اور سوچتا ہے کہ یہ واقعہ اس کی زندگی میں بہت برا ہے. وہ اپنے کتے کی تلاش کے لئے کچھ اشتہار بنواتا ہے اور ان کو الگ الگ جگہ پر لگا دیتا ہے. ان اشتہارات پر لکھا ہوتا ہے کہ اگر کسی کو یہ کتا ملے تو مجھ سے رابطہ کرے. کچھ دن گزر جاتے ہیں لیکن کوئی بھی رابطہ نہیں ہوتا.
پھر ایک دن اس کو ایک لڑکی کی کال آتی ہے /وہ لڑکی اس کو بتاتی ہے کہ اس کا کتا اس کے پاس ہے/ وہ کافی خوش ہوتا ہے اور اس لڑکی کے گھر کتے کو لینے چلا جاتا ہے. جب وہ لڑکی کے گھر جاتا ہے. اور اپنے کتے کو دیکھتا ہے تو بہت خوش ہوتا ہے کیونکہ وہ اسی کا کتا ہوتا ہے. وہ لڑکی کا شکریہ ادا کرنے کے لیے اسے اپنے گھر دعوت پر بلاتا ہے. وہ لڑکی پہلے تو اس کو انکار کر دیتی ہے. لیکن بعد میں اس کے گھر دعوت پر آنے کے لئے مان جاتی ہے. جب وہ لڑکی دعوت پر گھر آتی ہے تو وہ دونوں best friends بن جاتے ہیں. پھر کچھ عرصے کے بعد ان دونوں کی شادی ہو جاتی ہے اور پھر وہ لڑکا سوچتا ہے کہ کتنا اچھا ہوا کہ اس دن میرا کتا اس کے پیچھے چلا گیا میں ایسے ہی پریشان ہو رہا تھا .پھر ایک دن اس کی بیوی شاپنگ کرنے کے لئے بازار جاتی ہے. جب وہ شاپنگ کر لیتی ہے تو واپس آنے کے لیے کوئی بھی ٹیکسی وغیرہ نہیں ملتی. وہ اپنے شوہر کو فون کرتی ہے کے مجھے لے جاؤ. جب وہ لڑکا اپنی کار کو نکالتا ہے اور اس کو لینے کے لیے نکلتا ہے تو راستے میں ایکسیڈنٹ ہو جاتا ہے اور جب اس کی آنکھ کھلتی ہے تو ایک hospital میں ہوتا ہے.
وہ پھر سے سوچنا شروع کر دیتا ہے میری زندگی میں کتنا برا ہوا کہ میرا ایکسیڈنٹ ہو گیا. اتنی دیر میں ڈاکٹر اس کے پاس آتا ہے اور اس کو بتاتا ہے کہ ایکسیڈنٹ کے وجہ سے اس کا دماغ damage ہوگیا ہے اور اس کا آپریشن کرنا پڑے گا. وہ پھر سے سوچنا شروع کر دیتا ہے یہ تو اور بھی برا ہو گیا اور وہ بے ہوش ہو جاتا ہے. تین ہفتوں کے بعد اس کی آنکھ کھلتی ہے. پھر سے ڈاکٹر اس کے پاس آتا ہے اور اس کو کہتا ہے کہ تم نے تین ہفتے کے بعد آنکھ کھولی ہے اور ہم نے بے ہوشی کی حالت میں تمہارا آپریشن کر دیا تھا. پھر وہ لڑکا پوچھتا ہے کہ کیا اب میں ٹھیک ہو چکا ہوں ؟ ڈاکٹر کہتے ہیں کہ تمہارے لیے ایک اچھی خبر ہے اور ایک بری خبر ہے پہلے کون سے سننا چاہو گے.
وہ کہتا ہے کہ آپ مجھے اچھی خبر سنائے. ڈاکٹر کہتا ہے کہ ایکسیڈنٹ کے وجہ سے کوئی بھی نقصان تمہارے دماغ کو نہیں ہوا. دوبارہ سے پوچھتا ہے کہ بری خبر کون سی ہے ؟جب نقصان ہی نہیں ہوا تو. ڈاکٹر کہتا ہے کہ بری خبر یہ ہے کہ جب ہم نے آپریشن کیا تو ہمیں پتہ چلا کہ تمہارے دماغ میں brain tumor ہے. لیکن ابھی وہ اتنا بڑا نہیں ہوا تھا اسی لئے اس کا علاج بھی آپریشن کے ساتھ ہی کر دیا. اگر آپریشن کر کے علاج نہ کیا جاتا تو کچھ عرصے کے بعد یہ بڑا ہو جانا تھا. اس کا علاج ناممکن ہو جاتا تھا اور اس کی وجہ سے تمہاری موت واقع ہو جانی تھی. یہ سب سن کر اس کو ایک جھٹکا لگا اور اس کی آنکھوں میں آنسو آگئے.
وہ پھر سے سوچنا شروع کر دیتا ہے کس طرح سے میرا کتا گم ہوا جس کی وجہ سے بیوی میری زندگی میں آئی. اور پھر کس طریقے سے وہ شاپنگ کرنے گئی اور اسے وہاں پر کوئی ٹیکسی نہیں ملی پھر کس طریقے سے اس نے مجھے بلایا اور میرا ایکسیڈنٹ ہوا اور چوٹ بھی میرے سر پر ہی لگی. اور کس طرح سے میرے سر میں سے ڈاکٹرز نے وائرس کو نکال دیا. جن چیزوں کو میں اپنی زندگی میں غلط سمجھ رہا تھا اصل میں وہ چیزیں میرے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہوئیں. میں تو ایسے ہی ان کی ٹینشن لے رہا تھا.
Never Plan Your Future
دوستو آپ نے present کے اندر ہر اس چیز کی ٹینشن لینا شروع کر دی ہے جو ابھی آپ کے ساتھ ہوئی ہی نہیں. اور آپ بس اپنی سوچ کی بنا پر ٹینشن لے رہے ہو. یہی problem ہے اس کا solution بھی موجود ہے. اگر آپ اپنے future کی ٹینشن لینا چھوڑ دو تو آپ اپنے present کے اندر خوش رہو گے.
Future کی بالکل بھی ٹینشن نہ لیا کریں کیونکہ آپ Future کو predict نہیں کر سکتے کل کو کچھ بھی ہو سکتا ہے اور اسی چیز پر آپ کو یقین رکھنا چاہیے .
دوستو ہم لوگ ہر وقت ایک ڈر میں جی رہے ہوتے ہیں ایک خاص قسم کا خوف ہر وقت ہمارے اندر ہوتا ہے. اس خوف کوFuture کا خوف کہتے ہیں. آپ کو شاید ایسے لگے کہ میرے اندر یہ خوف نہیں ہے. لیکن جب آپ اپنے آپ کو observe کرو گے تو آپ کو یہ مل جائے گا. اگر آپ student ہو تو آپ کو اپنے پیپر کا خوف ہوگا. اگر آپ کسی جگہ نوکری کرتے ہو تو آپ کو نوکری کے Future کا خوف ہوگا. اگر آپ business کرتے ہو تو آپ کوbusiness کے Future کا خوف ہوگا آپ سوچتے رہو گے کہ پتہ نہیں کل کو یہ business چلے گا یا نہیں.
آپ کبھی بھی اپنے Future کو predict نہیں کر سکتے. آپ کچھ سوچو گے! لیکن ہوگا کچھ. ایک بار مجھ سے ایک لڑکا لڑنا شروع ہو گیا لیکن میں نے بھی اس کی طبیعت ٹھیک کر دی. اس کے بعد وہ مجھے بہت زیادہ برا بھلا کہنا شروع ہوگیا اور دھمکیاں دینا شروع ہوگیا کہ میں تم کو مار دوں گا تمہاری بائیک کو آگ لگا دوں گا. دو دن تک یہی باتیں میں سنتا رہا لیکن چار دن کے بعد ہماری صلح ہو گئی اور آج وہ میرا بہترین دوست ہے.
اسی لئے ایک عقل مند انسان کبھی بھی اپنے Future کے بارے میں نہیں سوچتا بلکہ وہ اسے اسی وقت کر دیتا ہے جو اسے کرنا چاہیے. میں آپ کو کسی انسان کو مارنے کی صلاح نہیں دے رہا ان تمام مثالوں کا مطلب یہ ہے کہ آپ اپنے present میں خوش رہو اپنے present کو اپنے Future کے حساب سے مت چلاؤ. اگر کسی چیز کو آپ attitude کہو گے تو وہ یہ ہے کہ کچھ بھی برا ہونے کے بعد بھی خوش رہو اور عقلمند بھی وہی ہوتا ہے. اس پوائنٹ کو اپنے mind میں رکھو کہ Future میں کچھ بھی ہو سکتا ہے زیادہ plans نہ بناؤ. جس طرح کسان کے ساتھ جب بھی کچھ برا ہوا تو اس نے اللہ پر چھوڑ دیا کیونکہ وہ جانتا تھا کہ Future کو کوئی بھی نہیں predict کر سکتا. آپ جو کچھ بھی Future کے بارے میں سوچ رہے ہو اس کو چھوڑ دو بس اسی moment میں خوش رہو .جو Future کی آپ کی problem ہے اللہ خود ہی solve کر دے گا. اگر آپ ان پر کام کر سکتے ہو تو بس کام کرو اور خوش رہو.