پانی آپ کی زندگی کیسے بدل سکتا ہے
دوستو میں آپ کو ایک راز بتانے جارہا ہوں. یہ راز آپ کی زندگی بدل دے گا. دوستو Masaru Emoto ایک جاپانی سائنسدان ہے . انہوں نے پانی کے اوپر انتہا سے زیادہ ریسرچ کی اور پھر پتہ چلا کہ پانی زندہ ہے.مطلب کے جس طرح میں اور آپ زندہ ہیں بالکل اسی طرح سے پانی بھی زندہ ہے.دوستو اگر آپ اردو بولتے ہیں اور کسی عربی کے ساتھ اردو میں باتیں کریں گے تو اسے بالکل بھی آپ کی باتوں کی سمجھ نہیں آئے گی. لیکن پانی کے اندر اتنی زبردست صلاحیت ہے کہ اگر آپ پانی کے ساتھ جس مرضی زبان کے اندر چاہے وہ انگلش ہو اردو ہو چائنیز ہو جس مرضی زبان کے ساتھ آپ پانی سے باتیں کریں گے تو پانی آپ کی باتوں کو سمجھے گا.
دوستوں جیسا کہ اللہ تعالی نے قرآن پاک میں ارشاد فرمایا ہے کہ ہم نے ہر چیز کو پانی سے پیدا کیا ہے. سننے میں یہ اس طرح لگتا ہے جیسے کسی جاندار چیز کو بے جان چیز سے پیدا کیا ہو. اور قرآن مجید میں اللہ پاک نے یہ بھی ارشاد فرمایا ہے کہ ہم نے انسان کو مٹی کے ساتھ پیدا کیا ہے.
دوستو Masaru Emoto جنہوں نے اپنی پوری زندگی میں صرف پانی کے اوپر ہی ریسرچ کی. اور پانی کے اوپر بہت ساری کتابوں کو بھی لکھا. دوستوں انہوں نے پانی لیا اور اسے مائکروسکوپ کے نیچے رکھ دیا. پانی کے اندر انہوں نے کچھ crystals کو بنتے ہوئے دیکھا. پھر انہوں نے پانی کو اچھی اچھی باتیں کہنا شروع کر دیں. جس طرح پیار, محبت شکریہ وغیرہ وغیرہ اس طرح کی باتیں کرنے لگے تو انہوں نے دیکھا کہ جو پانی کے crystal تھے وہ بدلنا شروع ہوگئے وہ اور بھی زیادہ خوبصورت بننا شروع ہو گئے. وہ جس حد تک پانی کو اچھی باتیں کہہ رہے تھے پانی کے crystal اور بھی اچھے ہوتے جا رہے تھے. اسی دوران انہوں نے ایک الٹ کام کیا. انہوں نے پانی کو بری باتیں کہنا شروع کر دیں. مطلب کے میں تمہیں مار دوں گا، تم برے ہو، تم اچھے نہیں ہوں وغیرہ وغیرہ. تو کچھ ہی دیر بعد پانی کے crystal بدل گئے اور اتنے بدصورت ہو گئے کہ پانی پینے کے قابل بھی نہ رہا. وہ کہنے لگے کہ ایسا کیسے ہوسکتا ہے شاید کوئی غلطی ہو گئی ہو. وہ بہت حیران ہوئے یہ سب کچھ دیکھ کر. انہوں نے یہی کام دوبارہ کیا اور دوبارہ پھر اسی طرح ہوا وہ پھر بہت حیران ہوئے. وہ سوچنے لگے کہ کچھ نہ کچھ تو گڑ بڑ ہے. انہوں نے اس چیز کو بار بار کیا. انہوں نے بہت دفعہ اس چیز کو کیا لیکن ہر دفعہ انہیں ایک جیسے ہیں نتائج دیکھنے کو ملتے تھے. سائنس کہتی ہے کہ اگر کسی چیز کے نتائج آپ کو تین دفعہ کرنے پر ایک جیسے ہی ملیں تو وہ حقیقت ہوتی ہے. اس میں کوئی وہم نہیں ہوتا. اس سائنسدان کو تین دفعہ سے زیادہ باربھی تجربہ کرکے سکون نہ آیا تو انھوں نے دوبارہ پھر تجربہ کرنے کا فیصلہ کیا لیکن ایک نئے طریقے سے. انہوں نے اس دفعہ 3 گلاس لئے اور ان تینوں کے اندر مٹر کے دانے رکھ دئیے . ایک گلاس کے سامنے یہ اچھی باتیں کیا کرتے تھے کہ میں تم سے محبت کرتا ہوں وغیرہ ، وغیرہ. دوسرے گلاس کو یہ بالکل اگنور کرتے تھے. اور تیسرے گلاس کے سامنے جا کر یہ گندی باتیں کرتے تھے. مطلب کے میں تمہیں مار دوں گا وغیرہ وغیرہ. 7 دن کے بعد جب انہوں نے دیکھا کہ جس کے سامنے یہ اچھی اچھی باتیں کیا کرتے تھے وہ مٹر بہت اچھے طریقے سے پڑے ہوئے تھے. وہ بہت اچھی حالت میں تھے. اور جس گلاس کو یہ اگنور کرتے تھے وہ والے مٹر گل سڑ چکے تھے. اور جس گلاس کے سامنے یہ بری باتیں کیا کرتے تھے وہ والے مٹر بہت زیادہ بدصورت ہو چکے تھے. جب انہوں نے ایک دفعہ یہ تجربہ کیا تو ان کو پھر بھی یقین نہ آیا تو انھوں نے دوبارہ پھر ایک دفعہ تجربہ کیا تو ان کو پھر بھی یقین نہ آیا تو انہوں نے پھرتجربہ کیا. لیکن نتائج ہمیشہ ایک جیسے ہی رہے. دوستوں ہمارا جسم 70 سے 75 فیصد پانی سے بھرا ہوتا ہے . اس سب کے بعد یہ نتیجہ نکلا کہ اگر پانی کے سامنے اچھی باتیں کی جائیں تو پانی کے اندر والی چیز بھی بہت اچھی لگتی ہے اور اگربری بات کی جائے تو پانی کے اندر والی چیز بھی خراب ہو جاتی ہے. یہی حال ہمارے جسم کا بھی ہے جن لوگوں کے چہرے پر نور ہوتا ہے یہ وہی لوگ ہوتے ہیں جو گالیوں وغیرہ سے دور رہتے ہیں.
انہوں نے پانی کے اوپر ایک اور تجربہ کیا. وہ کبھی پانی کے اوپر قرآن مجید پڑھا کرتے تھے. کبھی ہندوؤں کی کتاب پڑھتے تو کبھی دوسرے مذاہب کی کتابوں کو پڑھا کرتے تھے. تو اس سے تجربے میں یہ دیکھا گیا کہ جب بھی کسی مذہب والی کتاب کو پڑھا جاتا تھا تو crystals کی شکل خوبصورت ہی بنا کرتی تھی. اگر کسی مذہب کے کسی بری چیز کے بارے میں بات کی جاتی ہے جس طرح اسلام میں ابلیس ہے اور دوسرے مذاہب میں اور ہیں تو ان کے نام لینے پر پانے کے جو crystals تھے وہ بد صورت بنانا شروع ہو جاتے تھے.
میں آپ کو ایک چیز بتاتا ہوں صبح اٹھیں اور صبح اٹھتے ساتھ ہی یوٹیوب کو کھولیں اور گالیوں والی ویڈیو چلا لیں کیونکہ آج کل یوٹیوب کے اوپر آپ کو بے تحاشہ ایسی ویڈیوز مل جائیں گیں. جس کے اندر گالیاں وغیرہ ہوتی ہیں تو آپ نے کوئی ویڈیو چلا لینی ہے اور اسے پورا سننا ہے. آپ پورا ہفتہ اسی طرح کریں. آپ کی زندگی تباہی کی طرف جانا شروع ہو جائے گی. آپ کے اندر سے طاقت بالکل ہی ختم ہو جائے گی. آپ کے منہ پر جو نور ہوگا وہ بالکل ختم ہو جائے گا اور آپ بہت ہی بد صورت نظرآؤ گے .
کسی کو بد دعا دینے سے دوستو بد دعا اسے نہیں سب سے پہلے آپ ہی کو لگے گی. کسی کو برا بھلا کہنے سے اس کا برا کچھ نہیں ہوگا سب سے پہلے آپ کے ساتھ ہی برا ہوگا. کسی سے حسد کرنے سے اس کی عزت میں یا اس کے رزق میں کوئی کمی نہیں آئے گی بلکہ آپ کے رزق میں اور آپ کی عزت میں ضرور کمی آئے گی. اللہ تعالی کی ناشکری کرنے میں اللہ کو تو ذرا بھی فرق نہیں پڑے گا لیکن سارا کا سارا فرق آپ کو پڑے گا. کسی سے نفرت کرنے سے اسے کچھ بھی نہیں ہوگا. نفرت آپ کے اندر سے کی جا رہی ہے آپ کا بیڑا غرق ہو گا. دوسروں کی مدد کرنے سے دوسروں کی مدد نہیں بلکہ آپ ہی کی مدد ہوگی. اگر آپ اپنی کمائی سے اس کا کچھ حصہ غریبوں میں بانٹ دیتے ہو تو وہ آپ کے پیسے جا نہیں رہے بلکہ وہ کئی گنا زیادہ ہوکر آپ کو واپس ملیں گے.
اس کے بعد Masaru Emoto نے ایک اور تجربہ کیا. انہوں نے تین گلاسوں کے اندر چاول لئے اور ان میں پانی بھر دیا. ان میں سے ایک گلاس کے اوپر انہوں نے کچھ بھی نہیں لکھا تھا. ایک کلاس کے اوپر انہوں نےLove u لکھ دیا. اور دوسرے کے اوپر Hate u لکھ دیا. اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ کچھ دنوں کے بعد جس کے اوپرLove u لکھا ہوا تھا ان چاولوں کو کچھ بھی نہیں ہوا وہ اپنی اصل حالت کے اندر ہی تھے. لیکن جن چاولوں کے اوپرHate u لکھا ہوا تھا وہ گلنا سڑنا شروع ہو چکے تھے. مسلمانوں میں تو یہ رواج بہت ہی کام ہے لیکن وہ لوگ جو اپنے جسم کے اوپرtatto وغیرہ بنواتے ہیں تو ان کے اندر کا کباڑہ ہو جاتا ہے. ایسے لوگ اپنی زندگی سے بالکل اکتا جاتے ہیں. ان سے کبھی بھی کوئی کام اچھے سے نہیں ہوتا. وہ جو کام بھی کر رہے ہوتے ہیں وہ کام ان کے لیے عذاب بن جاتا ہے. ان کے اندر خوشی نام کی کوئی چیز ہوتی ہی نہیں. دور دور تک آپ کو ایسے لوگوں میں کوئی اچھائی نظر نہیں آئے گی. آپ کو شاید اوپر اوپر سے محسوس ہو رہا ہوں کہ وہ بہت خوش ہیں بہت اچھے ہیں لیکن ان کے اندر تو بالکل ہی ویرانی ہوتی ہے.آپ خود بھی ذاتی طور پر ایسی شرٹس وغیرہ کو نہ پہنا کریں جن کے اوپر خون خرابہ یا پستول یا اس طرح کی چیزیں بنی ہوتی ہیں.
اس سب کے بعد بھی ڈاکٹر صاحب نے تجربات کو نہ روکا. انہوں نے ایک اور تجربہ کیا. اس دفعہ وہ پانی کے آگے مختلف قسم کے music کو لے آئے. جب انہوں نے پانی کو یہ آج کل کے ریپ وغیرہ سنوائے تو اس کے اندر تو گندی ترین چیزیں ہوتی ہیں تو یہ music سننے کے بعد وہ پانی بہت ہی بری طرح کے crystals بنانے لگا. اس کے بعد وہ سکون والا music لے کر آئے. جس کے اندر پیار محبت کی کوئی بات ہو جب انہوں نے اس طرح کا music چلایا تو پانی نے پھر سے بڑے پیارے پیارے crystals بنانا شروع کر دیے.
دوستو 70 سے 75 فیصد پانی تو ہمارے اندر بھی موجود ہے اسی لئے ہمارے اوپر اثر کرنے والی چیزیں جتنی اچھی ہوگی ہماری صحت بھی اتنی اچھی ہوتی جائے گی اور ہم بیماریوں سے بھی اتنا ہی دور رہیں گے.