بچے مشینوں میں بننے جارہے ہیں
دوستوں سائنسدانوں کا خیال ہے کہ اگر ہم جان جائیں کے زندگی کیسے شروع ہوئی تھی. جو پہلا cell تھا وہ کیسے بنا تھا. تو ہم بہت سارے ایسے کام کر سکتے ہیں جن کو سوچ کر انسان حیران ہو جائے گا. اس کی مدد سے ہم بولنے والے یا پھر چلنے والے پودے بنا سکتے ہیں، یا پھر جس طرح سے ہم اپنے گھروں کو ڈیزائن کرتے ہیں اپنے پودوں اور جانوروں کو ڈیزائن کر سکتے ہیں. ہم اپنے جیسے انسانوں کو بھی بنا سکتے ہیں. ان کے اندر ہم اپنے حساب سے Super Powers کو بھی شامل کر سکتے ہیں. جس طرح کی Super Powers آپ موویز میں دیکھتے ہو اسی طریقے سے. اور وہ کام بھی کر سکتے ہیں یہاں تک کے وہ وہ کام بھی کر سکتے ہیں جہاں تک ابھی انسانوں کی سوچ بھی نہیں پہنچی. دوستوں آپ یہ سوچ رہے ہو گے کہ یہ سارے کام تو اللہ کے ہیں. ایک انسان یہ کام کبھی بھی نہیں کر سکتا. دوستو یہ بات کرتے ہوئے ہم اس چیز کو بھول جاتے ہیں کہ اللہ نے انسانوں کو فرشتوں سے سجدہ کروایا ہے. اور وہ علم دیا ہے جو فرشتوں کو بھی نہیں دیا. اسی لیئے اگر اللہ چاہے تو وہ ہم کو ایسا علم بھی دے سکتا ہے. بس انسان کو ہمیشہ کوشش میں لگے رہنا چاہیے.
آپ نے پرانے موبائل کے اندر وہ سانپ والی گیم کھیلی ہو گی. جس کے اندر ایک سانپ ہوتا ہے. اس کے سامنے کھانے کی شکل میں چھوٹی بال ہوتی ہے. جب وہ اس بال کو پکڑتا ہے تو اس کا سائز بڑا ہو جاتا ہے. اور اگر وہ سانپ اپنے آپ کو touch کرے تو مر جاتا ہے اور گیم ختم ہوجاتی ہے. آپ کو صرف وہ گیم کھیلنا آتی ہے. جس میں یہ سارے قانون لاگو ہوتے ہیں. لیکن اگر آپ یہ جان لو کہ اس گیم کو بناتے کیسے ہیں.تو آپ اس کے اندر اپنے حساب سے قانوں کو ڈال سکتے ہو. مثال کے طور پر اگر آپ اسے کچھ اس طرح سے ڈیزائن کردوں کہ اگر سانپ اپنے اپ کو touch کر لے پھر بھی اسے کچھ نہیں ہوگا. اور وہ ایک ہی بال کو پکڑنے کے بعد فل لمبا ہو جائے گا. اسی طرح اگر ہم جان جائیں کے زندگی کیسے بنی تھی تو ہم بھی جو دل کرے وہ بنا سکتے ہیں.
لیکن دوستو ابھی تک سائنسدانوں کو یہ بھی نہیں پتہ چلا کہ زندگی آئی کہاں سے ہے. اور دوسری طرف یہ پتہ کرنا یہ زندگی بنی کسے ہے. یہ ایک بہت زیادہ problem والا سوال بن جاتا ہے. لیکن سائنسدانوں نے اس کے لئے بہت زیادہ کوشش کی ہے. سائنس دانوں کا خیال ہے کہ زندگی اس زمین پر شروع ہی نہیں ہوئی! بلکہ آسمان میں موجود کسی اور دنیا سے ہماری دنیا میں آئی ہے.
سائنس دانوں کا خیال ہے کہ ہماری زمین سے ہزاروں یا پھر لاکھوں لائٹ ایئر دور کسی planet پر زندگی مختلف ہوگی. وہاں پر الگ الگ قسم کے انسان اور جانور اور پودے ہوں گے. اور وہ دنیا کی طرح نہیں ہوں گے اور نہ وہاں پر رہنے والا کوئی جاندار ہماری طرح کا ہو گا. پھر planet پر کوئی asteroid ٹکرا گیا ہوگا. جس کی وجہ سے وہ planetتباہ ہوگیا ہوگا. جس کی وجہ سے اس planet پر رہنے والے سبھی جاندار ہلاک ہو گئے ہوں گ.ے اور وہ planetمختلف ٹکڑوں میں ٹوٹ گیا ہوگا. ان بڑے بڑے ٹکروں پر کوئی جاندار تو نہیں ہوگا کیونکہ بڑے سائز کے سبھی جاندار پہلے ہی مر چکے ہوں گے. لیکن چھوٹے چھوٹے جراثیم وہاں پر موجود ہوں گے جو ہزاروں اور لاکھوں سالوں تک زندہ رہ سکتے ہیں. وہ جراثیم اس ٹکڑے پر ہوں گے اور ٹکڑا بعد میں زمین پر کسی سمندر میں گر گیا ہو گا. اور زندگی زمین پر بھی آ گئی ہو گی. یہ سائنسدانوں کا صرف خیال ہے. سائنس دانوں کا ماننا ہے کہ ایسا ہو بھی سکتا ہے. اور نہیں بھی ہو سکتا. لیکن اگر سائنسدانوں کا یہ اندازہ درست ہے تو اس بات کا پتہ کرنے کے لئے کہ زندگی کیسے بنی ہے ہمیں اس planet کے بارے میں پتہ ہونا چاہیئے. سائنسدان بہت کوشش کر رہے ہیں کہ ان کو کسی طریقے سے پتہ چل جائے کہ وہ planetکونسا ہے.
20 September 1969
سائنسدانوں نے ایک Copier Belt کا Comet دیکھا. بعد میں اس کا نام Comet 67 -P رکھ دیا گیا. سائنسدانوں کا خیال تھا کہ اس پر پانی ہوگا. سائنسدان دیکھنا چاہتے تھے کہ وہ پانی ہماری زمین کے پانی سے کتنا ملتا ہے. اگر Comet 67 -P کا پانی زمین کے پانی جیسا ہوا تو ممکن ہے کہ Comet 67 -P پر جو پانی ہے اور جو پانی ہماری زمین پر ہے یہ ایک ہی جگہ سے آئے ہوں. لیکن سائنسدانوں کو یہ پتہ چلا کہ وہ والا پانی ہماری زمین کے پانی کے ساتھ اتنا زیادہ تو نہیں ملتا لیکن ایک چیز نے سائنسدانوں کو بہت حیران کیا. سائنسدانوں کو وہاں پر بہت زیادہ مقدار میں Bio Available Phosphors. ملا دوستوں یہ انسانوں اور جانوروں کے DNA بنانے میں بہت زیادہ استعمال ہوتا ہے اور زندگی کے لیے تو بہت ہی زیادہ اہم ہے. انسانوں یا جانوروں کے دانتوں اور ہڈیوں کی تیاری میں اس کا استعمال ہوتا ہے. اور کسی بھی انسان یا جانور کے پروٹین بنانے کے لئے بھی یہ استعمال ہوتا ہے. پروٹین کی مدد سے ہی انسانوں کی growth ہوتی ہے. جانوروں اور انسانوں کی ہڈیوں کی maintenance کے لئے بھی یہی استعمال ہوتا ہے. سائنسدانوں کے mind میں آیا کہ ہو سکتا ہے کہ یہ Comet وہی سے آیا ہو جہاں سے ہم آئے ہیں. یعنی کہ یہ Comet اسی Planet کا حصہ ہو سکتا ہےجہاں سے ہم آئے ہیں. لیکن اس mission میں ہم یہ بالکل بھی نہیں جان پائے کہ زندگی کیسے بنی.
اگر مستقبل میں ہم کبھی یہ جان جائیں تو جس طرح آپ فلموں میں دیکھتے ہو کہ بہت عجیب و غریب قسم کی مخلوق ہوتی ہے ہم خود اس طرح کی مخلوق کو بنا سکتے ہوں گے. اور یہ ہمارے لئے کام کیا کرے گیں. وہ بہت زیادہ طاقتور ہوں گی.